Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

جانے کیوں باتوں سے جلتے ہیں گلے کرتے ہیں لوگ

سلطان رشک

جانے کیوں باتوں سے جلتے ہیں گلے کرتے ہیں لوگ

سلطان رشک

MORE BYسلطان رشک

    جانے کیوں باتوں سے جلتے ہیں گلے کرتے ہیں لوگ

    تیری میری دوستی کے تذکرے کرتے ہیں لوگ

    سنگ باری کر رہے ہیں دوسروں کے صحن میں

    اور چکنا چور اپنے آئنے کرتے ہیں لوگ

    جن کا دعویٰ تھا مداوا ہوگا سب کے درد کا

    اب تو ان کی ذات پر بھی تبصرے کرتے ہیں لوگ

    اپنا گھر روشن ہو ظلمت میں رہے سارا جہاں

    جانے کن لمحوں میں ایسے فیصلے کرتے ہیں لوگ

    ہر بکھرتی رت میں جاگ اٹھتے ہیں یادوں کے جہاں

    اپنے اپنے بے وفاؤں کے گلے کرتے ہیں لوگ

    رنگ ہے بے قید امکاں اور خوشبو لا مکاں

    اس سراپا رنگ و نکہت سے گلے کرتے ہیں لوگ

    مأخذ :

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے