جانے کیوں باتوں سے جلتے ہیں گلے کرتے ہیں لوگ
جانے کیوں باتوں سے جلتے ہیں گلے کرتے ہیں لوگ
تیری میری دوستی کے تذکرے کرتے ہیں لوگ
سنگ باری کر رہے ہیں دوسروں کے صحن میں
اور چکنا چور اپنے آئنے کرتے ہیں لوگ
جن کا دعویٰ تھا مداوا ہوگا سب کے درد کا
اب تو ان کی ذات پر بھی تبصرے کرتے ہیں لوگ
اپنا گھر روشن ہو ظلمت میں رہے سارا جہاں
جانے کن لمحوں میں ایسے فیصلے کرتے ہیں لوگ
ہر بکھرتی رت میں جاگ اٹھتے ہیں یادوں کے جہاں
اپنے اپنے بے وفاؤں کے گلے کرتے ہیں لوگ
رنگ ہے بے قید امکاں اور خوشبو لا مکاں
اس سراپا رنگ و نکہت سے گلے کرتے ہیں لوگ
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.