جانے کیوں بھائی کا بھائی کھل کے دشمن ہو گیا
جانے کیوں بھائی کا بھائی کھل کے دشمن ہو گیا
گھر میں دیواریں اٹھانا اب تو فیشن ہو گیا
ایک مفلس کو سڑک پر گالیاں دینے کے بعد
وہ سمجھتا ہے ہمارا نام روشن ہو گیا
آج تو آئے ہمیں کس کی قیادت پر یقیں
کل جو اپنا رہنما تھا آج رہزن ہو گیا
دیکھ کر بچوں کو بھی اب یاد آتا ہی نہیں
محو کچھ ایسا ہمارے دل سے بچپن ہو گیا
چھاتے چھاتے چھا گئی فصل بہاراں پر خزاں
دیکھتے ہی دیکھتے پامال گلشن ہو گیا
میں نے تو حق بات ہی منہ سے نکالی تھی وسیمؔ
جانے کیوں سارا زمانہ میرا دشمن ہو گیا
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.