جانے کیوں لوگ غم سے ڈرتے ہیں
جانے کیوں لوگ غم سے ڈرتے ہیں
ہم تو آلام میں نکھرتے ہیں
جو خوشی کے سراب میں گم ہیں
وہ خوشی سے ہی اپنی مرتے ہیں
غم بھی رکھتے ہیں ساتھ خوشیوں کے
زندگی میں جو رنگ بھرتے ہیں
ٹوٹ جاتے ہیں سب غموں کے حصار
موتی خوشیوں کے جب بکھرتے ہیں
لاکھ خوشیاں انہیں مبارک ہوں
ہم غموں سے ہی دل کو بھرتے ہیں
ڈوب جاتے ہیں جو کنارے پر
وہ کہاں ڈوب کر ابھرتے ہیں
حالت دل بتائیں ہم ان کو
کیسے دن رات اب گزرتے ہیں
کھل ہی جاتے ہیں ان پہ عیب و ہنر
آئنے سے جو بات کرتے ہیں
آئنہ دیکھتا ہے حیرت سے
وہ جس انداز سے سنورتے ہیں
کیا بھروسہ ہے زندگی کا اثرؔ
روز جیتے ہیں روز مرتے ہیں
- کتاب : Uran Kate Paron ki (Pg. 40)
- Author : Asar Akbarabadi
- مطبع : Asar Akbarabadi, Canada (2012)
- اشاعت : 2012
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.