جانے کیوں پیاس کی چوکھٹ پہ وہ آ بیٹھا ہے
جانے کیوں پیاس کی چوکھٹ پہ وہ آ بیٹھا ہے
میں نے ہر گام نیا ابر جسے بخشا ہے
ایک لمحے کو بھی مڑ کے نہیں دیکھا اس نے
جانے والے کو بہت دور تلک دیکھا ہے
خاک سے پاک لبادوں کی مہک آتی ہے
قافلہ دشت کے آنگن میں کھلا کس کا ہے
معجزہ اس کو ہی کہتی ہے یہ دنیا شاید
مجھ کو امید نہ تھی پر وہ پلٹ آیا ہے
اک نظر میں نے جسے پیار سے دیکھا نعمانؔ
وہ پرندہ مری دہلیز پہ آ بیٹھا ہے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.