Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

جانے نہ دیں گے برق کو اب آشیاں سے ہم

شاہد بھوپالی

جانے نہ دیں گے برق کو اب آشیاں سے ہم

شاہد بھوپالی

MORE BYشاہد بھوپالی

    جانے نہ دیں گے برق کو اب آشیاں سے ہم

    نظارۂ بہار کریں گے یہاں سے ہم

    سب جانتے ہیں اس کو کہیں کیا زباں سے ہم

    جو ربط خاص رکھتے ہیں ہندوستاں سے ہم

    روداد عشق تم نے وہیں سے سنائی ہے

    جس داستاں کو بھول گئے تھے جہاں سے ہم

    اک بات پوچھتے ہیں کہ باقی رہے گا کیا

    اٹھ کر چلے گئے جو ترے آستاں سے ہم

    گلچیں نے فصل گل کو چمن سے اڑا لیا

    کھیلا کئے طلسم بہار و خزاں سے ہم

    راہ طلب میں ذوق جنوں جب بڑھا تو پھر

    اکثر بچھڑ بچھڑ کے ملے کارواں سے ہم

    وہ سب قفس میں برق کی تصویر بن گئے

    تنکے سمیٹ لائے تھے جو آشیاں سے ہم

    اب تک وہیں بھٹکتے ہیں ارباب آرزو

    نقش قدم مٹا کے چلے تھے جہاں سے ہم

    شاہدؔ سا کوئی اور وفا آشنا نہیں

    کیا سن رہے ہیں آج تمہاری زباں سے ہم

    مأخذ :

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے