جانے سے پہلے خبردار تو کر سکتا تھا
جانے سے پہلے خبردار تو کر سکتا تھا
مجھ کو اس کے لیے تیار تو کر سکتا تھا
میں نہاروں تجھے کھل کر نہ سہولت تھی مجھے
کم سے کم کھل کے تو دیدار تو کر سکتا تھا
زرد جذبات پہ اک لمس کا جادو کر کے
میری ہستی کو وہ گلزار تو کر سکتا تھا
جس نے ہر پل کیا دامن کو مرے خاک آلود
آئنہ سا مرا کردار تو کر سکتا تھا
جانے کیوں عشق کو پوشیدہ رکھا ہے اس نے
وہ اگر چاہتا اظہار تو کر سکتا تھا
کوئی مشکل تھی اسے پیار جتانے میں اگر
پیار کی میٹھی سی تکرار تو کر سکتا تھا
وہ گیا روٹھی ہوئی چھوڑ کے مجھ کو سیماؔ
ماننے کو مجھے لاچار تو کر سکتا تھا
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.