جانے سولی پہ ہم چڑھائے گئے
یا تماشائی آزمائے گئے
یہ بھی توہین رنگ و بو ہی تو ہے
پھول بازار لے کے آئے گئے
بے سبب زور ڈالا آنکھوں پر
بے ضرورت گلے بٹھائے گئے
تب جو داخل ہوا وہ ہم تو نہ تھے
گھر میں دوبارہ جب بلائے گئے
میں بتاتا ہوں اپنے سارے گناہ
تم سے کب سب کے سب گنائے گئے
بھر گئی رہ گزار پھولوں سے
پیڑ جب زور سے ہلائے گئے
- کتاب : دکھ نئے کپڑے بدل کر (Pg. 39)
- Author :شارق کیفی
- مطبع : ریختہ پبلی کیشنز (2019)
- اشاعت : First
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.