Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

جانے والے پھر نہ لوٹے کچھ تو اس میں راز ہے

ذبیح الہ آبادی

جانے والے پھر نہ لوٹے کچھ تو اس میں راز ہے

ذبیح الہ آبادی

MORE BYذبیح الہ آبادی

    جانے والے پھر نہ لوٹے کچھ تو اس میں راز ہے

    کیا طلسم خاک میں بھی جاں فزا انداز ہے

    یہ تو ہے معلوم دل میں آئے ہیں تیر نظر

    یہ نہیں معلوم لیکن کون تیر انداز ہے

    کوئی سمجھے یا نہ سمجھے ہم سمجھتے ہیں اسے

    موت میں سربستہ سارا زندگی کا راز ہے

    ابتدائے عشق میں دنیا سے ہم کھوئے گئے

    اس کا کیا انجام ہوگا جس کا یہ آغاز ہے

    کتنی دل کش ہیں صدائیں شیشۂ دل کی ترے

    آج تک مانوس کانوں کو وہی آواز ہے

    ہر طرف جلوہ نظر آتا ہے ان کے حسن کا

    یہ ہمارا دل ہے یا ان کا حریم ناز ہے

    کون دل کی داستاں مجھ کو سناتا ہے ذبیحؔ

    ذرہ ذرہ دشت کا جو گوشۂ پرواز ہے

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے