جانے یہ کس کی بنائی ہوئی تصویریں ہیں
جانے یہ کس کی بنائی ہوئی تصویریں ہیں
تاج سر پر ہیں مگر پاؤں میں زنجیریں ہیں
کیا مری سوچ تھی کیا سامنے آیا میرے
کیا مرے خواب تھے کیا خواب کی تعبیریں ہیں
کتنے سر ہیں کہ جو گردن زدنی ہیں اب بھی
ہم کہ بزدل ہیں مگر ہاتھ میں شمشیریں ہیں
چار جانب ہیں سیہ رات کے سائے لیکن
افق دل پہ نئی صبح کی تنویریں ہیں
اس کی آنکھوں کو خدا یوں ہی سلامت رکھے
اس کی آنکھوں میں مرے خواب کی تعبیریں ہیں
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.