جانے یہ کس طرح کی وحشت ہے
جانے یہ کس طرح کی وحشت ہے
نہ کوئی کام ہے نہ فرصت ہے
ایک سناٹا چار سو ہے مرے
دل پہ تنہائی کی حکومت ہے
مجھ کو زنداں میں ڈال کر یہ کہا
بچ گئے ہو یہی غنیمت ہے
موسم ہجر کے گلابوں میں
نہ کوئی رنگ ہے نہ نکہت ہے
ہوتی جاتی ہے ہر خوشی نایاب
ہاں مصائب میں خوب برکت ہے
ایسے حالات میں بھی زندہ ہیں
میرے مولیٰ یہ تیری رحمت ہے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.