جانیں کیوں لوگ محبت کی زباں بھول گئے
جانیں کیوں لوگ محبت کی زباں بھول گئے
درد دل بھول گئے آہ تپاں بھول گئے
اب تو ملتے نہیں آشفتۂ سر رستے میں
منزل عشق و جنوں رہ گزراں بھول گئے
ہم دوانے تھے چلے آئے بیاباں کی طرف
وہ جو ہشیار تھے کانٹوں کا جہاں بھول گئے
کتنے ناداں تھے دھندلکوں سے بہلنے والے
عاشقی بھول گئے سوز نہاں بھول گئے
معجزہ ہوتی ہے کہتے ہیں محبت کی کسک
جانے ہم لوگ اس افسوں کو کہاں بھول گئے
چاک دامانیٔ دل اپنا مقدر ٹھہری
میرے دامن کا رفو بخیہ گراں بھول گئے
کوئی نازشؔ کو جو پوچھے ہے تو کیا بتلائیں
دل شکستہ تھا بہت جانے کہاں بھول گئے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.