جانب منزل سفر میں روشنی سی ہے ابھی
جانب منزل سفر میں روشنی سی ہے ابھی
اس اندھیری رات میں بھی چاندنی سی ہے ابھی
جو ہمارے دل میں ہے وہ بوجھ لیں گے خود کبھی
بات کیا سمجھایئے جو ان کہی سی ہے ابھی
ہے وہی دھڑکن پرانی پر مری سانسوں میں کیوں
اک نئی خوشبو ہے مانو تازگی سی ہے ابھی
کیا وہی آئے گی لے کر چلچلاتی دوپہر
اک سہانی دھوپ جو لگتی بھلی سی ہے ابھی
ہو سکے دہرائیے نہ بات جو سچی لگے
دشمنی بن جائے گی جو دوستی سی ہے ابھی
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.