جانتا ہے کون اب ایمان کا مطلب ہے کیا
جانتا ہے کون اب ایمان کا مطلب ہے کیا
کیا ہے گیتا میں لکھا قرآن کا مطلب ہے کیا
حق کو پہچانے رہ حق پر ہو انساں گامزن
یہ نہیں تو اور پھر بھگوان کا مطلب ہے کیا
مال و زر علم و ہنر سب ہیں اسی کی بخششیں
بخششوں پر اس قدر ابھیمان کا مطلب ہے کیا
اتنے پھیلاؤ کہ چادر سے نکل جائیں نہ پاؤں
دور حاضر میں ادھک سنتان کا مطلب ہے کیا
عمر بھر میں نے خطائیں کی ہیں لیکن اس سے کیا
تو تو ہے رحمان اور رحمان کا مطلب ہے کیا
جسم کے سکھ کے لیے سب چین دل کا کھو دیا
اس ترقی سے بھلا انسان کا مطلب ہے کیا
دیکھ کر حالات دنیا سوچتا رہتا ہوں میں
بغض اور نفرت کے اس طوفان کا مطلب ہے کیا
پڑھنے والے کو لگے ہر شعر اپنی زندگی
ورنہ اے گلشنؔ ترے دیوان کا مطلب ہے کیا
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.