جانتا ہوں اب یونہی برباد رکھے گا مجھے
جانتا ہوں اب یونہی برباد رکھے گا مجھے
وہ بھی لیکن اس بہانے یاد رکھے گا مجھے
خود مری وارفتگی نے دور اسے مجھ سے کیا
یہ خیال اب عمر بھر ناشاد رکھے گا مجھے
حال سے میرے رہے گا بے خبر بھی اب وہی
جو کہ محو وحشت و افتاد رکھے گا مجھے
مہرباں جب ہو تو کرتا ہے اسیری کا سوال
وہ خفا ہے جب تلک آزاد رکھے گا مجھے
خود سے بھی پہلے رکھا تھا مجھ کو جس نے کل تلک
لگ رہا ہے اب وہ سب کے بعد رکھے گا مجھے
- کتاب : Tabani (Pg. 134)
- Author : Mubeen Mirza
- مطبع : Academy Bazyaft (2015)
- اشاعت : 2015
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.