جانتا ہوں اس کی سیرت کو صفت کو
جانتا ہوں اس کی سیرت کو صفت کو
بن پڑھے ہی پھاڑ ڈالے گا وہ خط کو
اس کے اوچھے پن سے تم واقف نہیں ہو
وہ صحیح آخر بنا دے گا غلط کو
قد مرا کتنا بڑا میں جانتا ہوں
جانتے ہو خم تمہاری شخصیت کو
جاتے جاتے دے گیا بیٹا دلاسہ
لے گیا ہے زندگی بھر کی بچت کو
چاٹو کاری چھا گئی ہے دفتروں میں
چاپلوسی کھا گئی ہر اہلیت کو
رکھ سکو محفوظ تو پھر رکھ کے دیکھو
قہقہوں کے بیچ جینے کی جگت کو
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.