Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

جانتے ہو نہیں چلنا تو یوں چلتے کیوں ہو

شائستہ مہہ جبیں

جانتے ہو نہیں چلنا تو یوں چلتے کیوں ہو

شائستہ مہہ جبیں

MORE BYشائستہ مہہ جبیں

    جانتے ہو نہیں چلنا تو یوں چلتے کیوں ہو

    آج بھی غافل منزل ہو نکلتے کیوں ہو

    وہ دلاسے ہی چھلاوے ہی فقط دیتے ہیں

    ان کی ہر بات سے ہر بار بہکتے کیوں ہو

    جب سنبھالا ہے جوانی میں یوں خود کو تنہا

    آپ آ کر کے بڑھاپے میں پھسلتے کیوں ہو

    کوئی فن کار اگر شہرت و عزت پائے

    مرتبہ ملنے پہ اس نام سے جلتے کیوں ہیں

    دل ربا جان وفا ڈرتا ہوں نظر بد سے

    بن سنور کر یوں زمانے میں نکلتے کیوں ہو

    کام جو ہونے ہیں ہو کر ہی رہیں گے صاحب

    ہو کے حیران پریشان نکلتے کیوں ہو

    عشق آفت ہے بلا ہے یہ قیامت بھی ہے

    عشق کی آگ کے دریا میں اترتے کیوں ہو

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے