جاری تھی ابھی دعا ہماری
جاری تھی ابھی دعا ہماری
اور ٹوٹ گئی صدا ہماری
یاں راکھ سے بات چل رہی ہے
تو شعلگی پر نہ جا ہماری
جھونکا تھا گریز کے نشے میں
دیوار گرا گیا ہماری
دنیا میں سمٹ کے رہ گئے ہیں
بس ہو چکی انتہا ہماری
میں اور الجھ گیا ہوں تجھ میں
زنجیر کھلی ہے کیا ہماری
آ دیکھ جو ہم دکھا رہے ہیں
آ بانٹ کبھی سزا ہماری
پانی پہ مذاق بن گئے ہم
کشتی میں نے تھی جا ہماری
گو ایک غبار میں ہیں دونوں
وحشت ہے جدا جدا ہماری
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.