جاتا ہے یار سیر کو گل زار کی طرف
جاتا ہے یار سیر کو گل زار کی طرف
میری نگاہ ہے گل رخسار کی طرف
ہوتی ہے میرے سامنے تصویر یار کی
جب دیکھتا ہوں میں در و دیوار کی طرف
یارب ہو خیر آج کہ کچھ دیکھتا ہے وہ
میری طرف کبھی کبھی تلوار کی طرف
کرتا ہے قتل عاشق مسکیں کو بزم میں
دزدیدہ دیکھنا ترا اغیار کی طرف
حسرت ہے یہ مریں بھی جو قید قفس میں ہم
صیاد پھینک دے ہمیں گل زار کی طرف
چاک قفس سے دیکھ تو اے عندلیب زار
کچھ لگ رہی ہے آگ سی گل زار کی طرف
- کتاب : Intekhab-e-kalam Shuur Bilgiramii (Pg. 51)
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.