Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

جاتے جاتے راہ میں اس نے منہ سے اٹھایا جوں ہی پردا

مصحفی غلام ہمدانی

جاتے جاتے راہ میں اس نے منہ سے اٹھایا جوں ہی پردا

مصحفی غلام ہمدانی

MORE BYمصحفی غلام ہمدانی

    جاتے جاتے راہ میں اس نے منہ سے اٹھایا جوں ہی پردا

    راہ کے جانے والوں نے بھی منہ اس کا پھر پھر کے دیکھا

    قیس ملے تو اس سے پوچھوں کیا ترے جی میں آئی دوانے

    شہر کو تو نے کس لیے چھوڑا کیوں کے خوش آیا تجھ کو صحرا

    صبح سے لے کر شام تلک یاں یہ وہ گلی ہے جس میں پھریں ہیں

    چاک گریباں موے پریشاں ہم سے ہزاروں عاشق رسوا

    اس نے مزا کیا پایا ہوگا دو چلو مے پینے کا یاں

    جس میکش کے ہاتھ نہ آیا غبغب ساغر ساعد مینا

    سوختگی نے غم کی اثر جو دل میں کیا ہے ہونے لگا ہے

    تھوڑا تھوڑا رنگ دھوئیں کے سبزہ ہماری خاک سے پیدا

    اک ٹھوکر میں مردے ہزاروں اٹھ بیٹھیں ہیں گور سے ووہیں

    لیتا ہے وہ وقت خرامش پانو سے اپنے کار مسیحا

    جاتے ہیں نا کسی کے گھر ہم اور نہ کوئی کچھ دیتا ہے ہم کو

    قطع کیے ہیں ہم نے دونوں پائے طلب اور دست تمنا

    آنکھ لڑانا سامنے آنا منہ دکھلانا اور چھپ جانا

    یہ بھی ادا ہے کوئی ظالم مان خدا کو مت دے ایذا

    مصحفیؔ اس دلچسپ زمیں میں طبع کرے گر تیری رسائی

    خامہ ترا کچھ کند نہیں ہے ایک غزل تو اور بھی لکھ جا

    مأخذ :
    • کتاب : kulliyat-e-mas.hafii(divan-e-doom) (Pg. 79)

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے