جاتے جاتے وہ یہ سزا دے گا
مجھ کو جینے کی وہ دعا دے گا
میں کھلونا ہوں اس کے ہاتھوں میں
جی بہل جائے گا بھلا دے گا
وقت کی مٹھیوں میں کچھ بھی نہیں
وقت دے گا تو ہم کو کیا دے گا
وہ تو آندھی کا ایک جھونکا ہے
آئے گا اور دیے بجھا دے گا
کل سنے گا جو میرا نام کہیں
پھیر کر منہ وہ مسکرا دے گا
پانیوں پر لکھی کہانی ہوں
کوئی طوفاں مجھے مٹا دے گا
خود ہی لکھے گا میرا ریت پہ نام
خود ہی قدموں سے پھر مٹا دے گا
مجھ کو انجان بن کے دیکھے گا
اور مجھے اجنبی بنا دے گا
سوکھے پتے کی طرح تم کو حسنؔ
وقت خود شاخ سے گرا دے گا
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.