Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

جاتے جاتے وہ یہ سزا دے گا

حسن کمال

جاتے جاتے وہ یہ سزا دے گا

حسن کمال

MORE BYحسن کمال

    جاتے جاتے وہ یہ سزا دے گا

    مجھ کو جینے کی وہ دعا دے گا

    میں کھلونا ہوں اس کے ہاتھوں میں

    جی بہل جائے گا بھلا دے گا

    وقت کی مٹھیوں میں کچھ بھی نہیں

    وقت دے گا تو ہم کو کیا دے گا

    وہ تو آندھی کا ایک جھونکا ہے

    آئے گا اور دیے بجھا دے گا

    کل سنے گا جو میرا نام کہیں

    پھیر کر منہ وہ مسکرا دے گا

    پانیوں پر لکھی کہانی ہوں

    کوئی طوفاں مجھے مٹا دے گا

    خود ہی لکھے گا میرا ریت پہ نام

    خود ہی قدموں سے پھر مٹا دے گا

    مجھ کو انجان بن کے دیکھے گا

    اور مجھے اجنبی بنا دے گا

    سوکھے پتے کی طرح تم کو حسنؔ

    وقت خود شاخ سے گرا دے گا

    مأخذ :

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY
    بولیے