جب آفتاب سمندر میں جا گراتا ہوں
جب آفتاب سمندر میں جا گراتا ہوں
تب اپنے آپ سے باہر نکل کے آتا ہوں
حسین خوابوں کو سارے ہرے پرندوں کو
جھلستی ذات کے صحرا میں چھوڑ آتا ہوں
جو ٹوٹتا ہے اجالوں کے شہر میں تارا
میں جگنوؤں کے لئے آشیاں بناتا ہوں
یہ میں نہیں ہوں یہ تیری نظر کا دھوکہ ہے
تو کون ہوں میں کسی کو نہیں بتاتا ہوں
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.