جب آنا ہی ہے تو کیا فائدہ تھکا کے مجھے
جب آنا ہی ہے تو کیا فائدہ تھکا کے مجھے
فرشتو دفن کرو آسماں پہ جا کے مجھے
کہاں چلا ہے یوں آنکھوں سے تو پلا کے مجھے
پلٹ ادھر کو اے ساقی سنبھال آ کے مجھے
وہ اپنے ہاتھ پہ دشمن کا نام لکھتے ہیں
حنا بھی دیکھتی ہے تیوریاں چڑھا کے مجھے
یہ سچ ہے سر پہ جو آئی ہو وہ نہیں ٹلتی
اجل نے ڈھونڈ لیا ان کے دل میں جا کے مجھے
دکھاؤ گے مجھے محشر یہ تم نے خوب کہی
تو دیر کیا ہے دکھا دو نقاب اٹھا کے مجھے
ابھی ابھی وہ جنازے پہ میرے آئے ہیں
مرے رقیب کہاں لے چلے اٹھا کے مجھے
عدو سے حال مرا سن کے اشک بار نہ ہوں
ابھی تو آپ نے دیکھا نہیں ہے آ کے مجھے
مرے مزار کو بھی ٹھوکروں سے ٹھکرایا
مزے وہ لیتے ہیں حارثؔ مٹا مٹا کے مجھے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.