جب آنکھوں میں خواب سہانے رہتے ہیں
جب آنکھوں میں خواب سہانے رہتے ہیں
اک اک پل میں کئی زمانے رہتے ہیں
ساری خوشیاں اس کے پروں میں رہتی ہیں
جب چڑیا کی چونچ میں دانے رہتے ہیں
رنج و غم کی دھوپ یہاں آئے کیسے
اس بستی میں لوگ پرانے رہتے ہیں
جب زندہ دل سڑکوں پر آ جاتے ہیں
ہر وحشت کے ہوش ٹھکانے رہتے ہیں
ساری دنیا پیار کی ماری ہے لیکن
نظروں میں کچھ ایک دوانے رہتے ہیں
یادوں کے دھندلے دھندلے سے موسم میں
کچھ چہرے جانے پہچانے رہتے ہیں
میری غزلوں میری نظموں میں یارو
لفظوں کے بس تانے بانے رہتے ہیں
ہر منظر آنکھوں سے گزرتا ہے پھر بھی
لوگ سیانے ہیں انجانے رہتے ہیں
صرف بھرم امید کا رکھنے کی خاطر
رشتوں کے سب بوجھ اٹھانے رہتے ہیں
بے گھر ہیں دکھ درد ذہینؔ ان کے اکثر
خوشیوں کے گھر آنے جانے رہتے ہیں
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.