جب اندھیرے کے بیاباں سے گزر جائے گا
جب اندھیرے کے بیاباں سے گزر جائے گا
ناتواں جسم کے سائے سے وہ ڈر جائے گا
گر خیالات کا شیرازہ بکھر جائے گا
آدمی اپنی حدوں سے بھی گزر جائے گا
کرب کی دھوپ کی گرمی سے پریشاں ہو کر
وہ مری روح کے دریا میں اتر جائے گا
ہے تھکا ہارا بہت وقت کا بوڑھا سورج
چلتے چلتے کسی سائے میں ٹھہر جائے گا
اوب کر گھر کی گھٹن سے تو نکل آیا ہے
اب بھٹکتا ہوا جانے وہ کدھر جائے گا
اپنے افکار کی بھیکوں سے ہی جامیؔ شاید
میرے الفاظ کے کشکول کو بھر جائے گا
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.