جب اشک تری یاد میں آنکھوں سے ڈھلے ہیں
جب اشک تری یاد میں آنکھوں سے ڈھلے ہیں
تاروں کے دیے صورت پروانہ جلے ہیں
سو بار بسائی ہے شب وصل کی جنت
سو بار غم ہجر کے شعلوں میں جلے ہیں
ہر آن امنگوں کے بدلتے رہے تیور
ہر آن محبت میں نئی راہ چلے ہیں
مہتاب سے چہرے تھے ستاروں سی نگاہیں
ہم لوگ انہی چاند ستاروں میں پلے ہیں
نوچے ہیں کبھی ہم نے حوادث کے گریباں
ناکامیٔ کوشش پہ کبھی ہاتھ ملے ہیں
تاریک فضاؤں کے ابھرتے رہے طوفاں
پھر بھی تری یادوں کے دیے خوب جلے ہیں
کیا جانیے یہ رند برے ہیں کہ بھلے ہیں
ساقی کی نگاہوں کے اشاروں پہ چلے ہیں
محسوس یہ ہوتا ہے کہ دنیا کی بہاریں
اس گل کدۂ ناز کے سائے کے تلے ہیں
یوں ہی تو دل آویز نہیں شعر تبسمؔ
یہ نقش ترے حسن کے سانچے میں ڈھلے ہیں
- کتاب : (Sau Baar Chaman Mahka)Kulliyat-e- Sufi Tabassum (Pg. 209)
- Author : Sufi Ghulam Mustafa Tabassum
- مطبع : Alhamd Publications, Lahore (2008)
- اشاعت : 2008
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.