Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

جب بہایا ہی نہیں آنکھ سے پانی میں نے

عمود ابرار احمد

جب بہایا ہی نہیں آنکھ سے پانی میں نے

عمود ابرار احمد

MORE BYعمود ابرار احمد

    جب بہایا ہی نہیں آنکھ سے پانی میں نے

    ایک ہی لفظ میں لکھ دی ہے کہانی میں نے

    ضبط طوفان کا ٹوٹا نہ کبھی سینے میں

    روک رکھی ہے سمندر کی روانی میں نے

    شبد بے خوف کتابوں میں اتارے میں نے

    پھر کتابوں پہ جمی خاک بھی چھانی میں نے

    مجھ کو وجدان تھا سیلاب نے تو آنا ہے

    دیکھ لی خواب میں اس شام نشانی میں نے

    آرزوؤں نے مرے دل میں تباہی کر دی

    پھر کسی چاہ کی امید نہ ٹھانی میں نے

    تو نے سمجھا تھا مجھے آج بھی پاگل ہوں وہی

    عادتیں چھوڑ دیں جتنی تھی پرانی میں نے

    کیا بتاؤں میں اسے عمر گریزاں سے عمودؔ

    سیکھ لی دشت میں اب خاک اڑانی میں نے

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے