جب بیاں کرو گے تم ہم بیاں میں نکلیں گے
جب بیاں کرو گے تم ہم بیاں میں نکلیں گے
ہم ہی داستاں بن کر داستاں میں نکلیں گے
عشق ہو محبت ہو پیار ہو کہ چاہت ہو
ہم تو ہر سمندر کے درمیاں میں نکلیں گے
رات کا اندھیرا ہی رات میں نہیں ہوتا
چاند اور ستارے بھی آسماں میں نکلیں گے
دیکھ تو کبھی شب کو کارواں ستاروں کا
نور کے کئی محمل کہکشاں میں نکلیں گے
بولیاں زمانے کی مختلف تو ہوتی ہیں
لفظ پیار کے لیکن ہر زباں میں نکلیں گے
کاٹ کر بدن سارا قاش قاش میں جھانکیں
آپ کے ہیولے ہی قلب و جاں میں نکلیں گے
خاک کا سمندر بھی کیا عجب سمندر ہے
اس جہاں میں ڈوبیں گے اس جہاں میں نکلیں گے
قصۂ سخن گوئی جب عدیمؔ آئے گا
ہم بھی واقعہ بن کر داستاں میں نکلیں گے
صرف سبز پتے ہی پیڑ پر نہیں ہوتے
کچھ نہ کچھ پرندے بھی آشیاں میں نکلیں گے
- کتاب : Faasle aise bhii ho.nge (Pg. 40)
- Author : Adeem Hashmi
- مطبع : Rumail House of Publications (2009)
- اشاعت : 2009
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.