جب بھی بادل بارش لائے شوق جزیروں سے
جب بھی بادل بارش لائے شوق جزیروں سے
خوشہ خوشہ حرف کی بیلیں بھر گئیں ہیروں سے
تم سے ملے تو شہر تمنا کتنا پھیل گیا
کیا کیا خواب نئے تعمیر ہوئے تعبیروں سے
آنکھیں رنگوں کی برساتیں تک تک جھیل ہوئیں
دل نے کیا کیا عکس کشید کئے تصویروں سے
اس کو چھونے کی خواہش نے ہاتھ بڑھائے تو
پھن پھیلائے نکلے کتنے سانپ لکیروں سے
عالؔی دانش کی بستی میں اب سردار وہی
ڈھونڈ نکالے کچھ اندھیارے جو تنویروں سے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.