جب بھی بارش میری آنکھوں میں اتر جاتی ہے
جب بھی بارش میری آنکھوں میں اتر جاتی ہے
بادلوں میں تری تصویر ابھر جاتی ہے
ڈوبنا جن ہمیں ہو مقصود وہ کب سوچتے ہیں
موج کس سمت سے آتی ہے کدھر جاتی ہے
میرے احساس کی بینائی ہے خوشبو اس کی
آگ بن کر میری رگ رگ میں اتر جاتی ہے
دن وہی دن ہے جو بیتے تری امید کے ساتھ
شب وہی شب جو ترے ساتھ گزر جاتی ہے
کیسی دیوار اٹھا دی مرے ہمسائے نے
اب سدا آتی ہے کوئی نہ ادھر جاتی ہے
اپنے اطراف اندھیروں کو بسائے رکھیے
روشنی ان سے ذرا اور نکھر جاتی ہے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.