Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

جب بھی بھولے سے کبھی لب پہ ہنسی آئی ہے

سیماب سلطانپوری

جب بھی بھولے سے کبھی لب پہ ہنسی آئی ہے

سیماب سلطانپوری

MORE BYسیماب سلطانپوری

    جب بھی بھولے سے کبھی لب پہ ہنسی آئی ہے

    غم کی تصویر مرے ذہن پہ لہرائی ہے

    اس قدر چرچا ہے کچھ آمد فصل گل کا

    خار کو خار نہ کہنے ہی میں دانائی ہے

    بن گئی خار سر شاخ کلی وہ اک دن

    پھول بننے کی تمنا میں جو مرجھائی ہے

    آنکھ نے دیکھا نہیں ایک بھی گل خندہ بہ لب

    صرف کانوں نے سنا ہے کہ بہار آئی ہے

    دن تو سایوں کے تعاقب میں گزارا لیکن

    پھر وہی رات وہی میں وہی تنہائی ہے

    جب تھا میں گرم سفر سایوں سے کتراتا تھا

    تھک گیا ہوں تو مجھے شعلوں پہ نیند آئی ہے

    گو میں بیگانہ ہوں خود ذات سے اپنی سیمابؔ

    میری فطرت میں مگر انجمن آرائی ہے

    مأخذ :
    • کتاب : SAAZ-O-NAVA (Pg. 175)
    • مطبع : Raghu Nath suhai ummid

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے