جب بھی گھر کے اندر دیکھنے لگتا ہوں
جب بھی گھر کے اندر دیکھنے لگتا ہوں
کھڑکی کھول کے باہر دیکھنے لگتا ہوں
تنہائی میں ایسا بھی کبھی ہوتا ہے
خود کو بھی میں چھو کر دیکھنے لگتا ہوں
ہاتھ کوئی جب آنکھوں پر آ رکھتا ہے
کیسے کیسے منظر دیکھنے لگتا ہوں
پہلے دیکھتا ہوں میں کمک خیالوں کی
پھر لفظوں کے لشکر دیکھنے لگتا ہوں
دیکھ دیکھ کے اس کو جی نہیں بھرتا تو
بانہوں میں پھر بھر کر دیکھنے لگتا ہوں
دن بجھ جائے تو پھر تارے تارے میں
خود کو شاذؔ منور دیکھنے لگتا ہوں
- کتاب : khamoshi ki khidkii se (Pg. 95)
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.