Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

جب بھی گزرے ہوئے لمحات کو دہراتے ہیں

رباب رشیدی

جب بھی گزرے ہوئے لمحات کو دہراتے ہیں

رباب رشیدی

MORE BYرباب رشیدی

    جب بھی گزرے ہوئے لمحات کو دہراتے ہیں

    ہم خود اپنے ہی خیالوں میں الجھ جاتے ہیں

    بھیڑ اتنی ہے کہ نظریں نہیں جمنے پاتیں

    اور منظر ہیں کہ تیزی سے بدل جاتے ہیں

    کچھ دنوں سے جو یہ چاہا ہے کہ منزل نہ ملے

    میری سمت آتے ہوئے حادثے کتراتے ہیں

    اس روایت سے بہت جی کا زیاں ہوتا ہے

    اب تو ہم پرسش احوال سے گھبراتے ہیں

    خود سے اکتائے ہوئے بزم سے کترائے ہوئے

    اب مرے ساتھ کئی لوگ نظر آتے ہیں

    جو بھی رکھتے ہیں یہاں قوت اظہار نمو

    بیج وہ سخت چٹانوں پہ بھی جم جاتے ہیں

    کبھی تنہا نہیں آتے ہیں پرانے لمحے

    کتنے ہی پھولوں کی ہمراہ مہک لاتے ہیں

    مأخذ :

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 8-9-10 December 2023 - Major Dhyan Chand National Stadium, Near India Gate - New Delhi

    GET YOUR PASS
    بولیے