جب بھی خلوت میں مری شمع جلی شام کے بعد
جب بھی خلوت میں مری شمع جلی شام کے بعد
دل کے دروازے پہ دستک سی ہوئی شام کے بعد
چاند تاروں کی جو محفل تھی سجی شام کے بعد
مجھ کو محسوس ہوئی تیری کمی شام کے بعد
دن تو خاموش گزر جاتا ہے اپنا لیکن
آ ہی جاتی ہے مگر یاد تری شام کے بعد
جان من کچھ تو علاج غم دوراں کرنا
ورنہ بڑھ جائے گی افسردہ دلی شام کے ساتھ
شیخ کی بات پہ جو کر لی تھی توبہ ہم نے
آپ کے آتے ہی وہ ٹوٹ گئی شام کے بعد
وہ بھی اب تک نہیں آئے نہ پیام آیا ہے
فون کی لائن بھی پھر ٹوٹ گئی شام کے بعد
میری تنہائی بھی شاہینؔ بنی ہے دشمن
مجھ کو ناگن کی طرح ڈسنے لگی شام کے بعد
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.