Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

جب بھی زلفوں کو ترے رخ پہ بکھرتے دیکھا

جلال عارف

جب بھی زلفوں کو ترے رخ پہ بکھرتے دیکھا

جلال عارف

MORE BYجلال عارف

    جب بھی زلفوں کو ترے رخ پہ بکھرتے دیکھا

    ہو کے شرمندہ گھٹاؤں کو گزرتے دیکھا

    دل سے چپ چاپ تجھے جب بھی گزرتے دیکھا

    یاد ماضی کا ہر اک نقش ابھرتے دیکھا

    کتنے خوابوں کو شب و روز بکھرتے دیکھا

    پھر بھی اک پل نہ زمانے کو ٹھہرتے دیکھا

    بات کچھ ان کی جوانی پہ ہی موقوف نہیں

    چڑھتے دریا کو بھی اک روز اترتے دیکھا

    آئی وہ روشنی حالات کے بازاروں میں

    اپنے سائے سے بھی ہر شخص کو ڈرتے دیکھا

    کونپلیں پھوٹی ہیں شاخوں پہ نئے موسم کی

    جس گھڑی جور خزاں حد سے گزرتے دیکھا

    بحر الفت میں تصور ہی کہاں ساحل کا

    ڈوبنے والے کو ہی پار اترتے دیکھا

    راحتیں موت ہیں انسان کے حق میں عارفؔ

    دل کی فطرت کو مصائب میں سنورتے دیکھا

    مأخذ :

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے