Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

جب چاہے کوئی توڑ دے ایسے تو نہیں ہیں

شمیم صابری

جب چاہے کوئی توڑ دے ایسے تو نہیں ہیں

شمیم صابری

MORE BYشمیم صابری

    جب چاہے کوئی توڑ دے ایسے تو نہیں ہیں

    مٹی کے ہیں مٹی کے کھلونے تو نہیں ہیں

    بے مہریٔ احباب کا شکوہ نہیں مجھ کو

    احباب ہیں رحمت کے فرشتے تو نہیں ہیں

    ماتھے پہ شکن اور پریشان ہیں زلفیں

    یہ آپ کسی فکر میں الجھے تو نہیں ہیں

    ان کالی گھٹاؤں کو میں پہچان رہا ہوں

    بادل جو گرجتے ہیں برستے تو نہیں ہیں

    موتی کی طرح آب ہیں چہروں سے نمایاں

    یہ لوگ کہیں ڈوب کے ابھرے تو نہیں ہیں

    تدبیر سے تقدیر کا رشتہ نہیں ملتا

    ہم ہاتھ دھرے ہاتھ پہ بیٹھے تو نہیں ہیں

    کیا غم ہے جو دل آپ کا توڑا ہے کسی نے

    دنیا میں شمیمؔ آپ اکیلے تو نہیں ہیں

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے