جب چاندنی میں چاند سے نظریں ملائیں گے
جب چاندنی میں چاند سے نظریں ملائیں گے
پریوں کی تم کو ایک کہانی سنائیں گے
تکتی ہے مجھ کو حسن کے پردے سے خود حیا
آداب عشق آپ کیا مجھ کو سکھائیں گے
چلتا ہے ساتھ ساتھ خموشی کا اک ہجوم
تھک کر گریں گے ہم تو صدائیں لگائیں گے
چھت پر ٹہل رہی ہے عجب سر پھری ہوا
جگنو اندھیری رات کو رستہ دکھائیں گے
پھر چل رہی ہے میری بھی چڑیوں سے گفتگو
فصل بہار آئی تو نغمیں سنائیں گے
اب تو کہیں عبیرؔ اداسی سے مل گلے
وقت شباب ہم بھی کئی گل کھلائیں گے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.