Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

جب چاندنیاں گھر کی دہلیز پہ چلتی ہیں

مینا نقوی

جب چاندنیاں گھر کی دہلیز پہ چلتی ہیں

مینا نقوی

MORE BYمینا نقوی

    جب چاندنیاں گھر کی دہلیز پہ چلتی ہیں

    آسیب زدہ روحیں سڑکوں پہ ٹہلتی ہیں

    دراصل وہ نیندیں ہیں آغوش میں اشکوں کی

    پلکوں کی منڈیروں سے ہر شب جو پھسلتی ہیں

    معصوم امیدیں ہیں حالات کی گردش میں

    گھر میں کسی مفلس کے شہزادیاں پلتی ہیں

    اے کاش کہ روشن ہوں فانوس امیدوں کے

    آنکھوں کے کٹوروں میں کچھ شمعیں پگھلتی ہیں

    خود سے ہی نہ ہو جاؤں انجان کسی دن میں

    ہر روز تمنائیں پوشاک بدلتی ہیں

    مسلا گیا جس دن سے کلیوں کو یہاں میناؔ

    کچھ خوشبوئیں صحرا سے ہر رات نکلتی ہیں

    مأخذ :
    • کتاب : Kirchiyan Dard Ki (Pg. 41)
    • Author : Dr. Meena Naqvi
    • مطبع : Aiwan-e-Adab Publishers, Delhi-6 (2010)
    • اشاعت : 2010

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے