جب چاندنیاں گھر کی دہلیز پہ چلتی ہیں
جب چاندنیاں گھر کی دہلیز پہ چلتی ہیں
آسیب زدہ روحیں سڑکوں پہ ٹہلتی ہیں
دراصل وہ نیندیں ہیں آغوش میں اشکوں کی
پلکوں کی منڈیروں سے ہر شب جو پھسلتی ہیں
معصوم امیدیں ہیں حالات کی گردش میں
گھر میں کسی مفلس کے شہزادیاں پلتی ہیں
اے کاش کہ روشن ہوں فانوس امیدوں کے
آنکھوں کے کٹوروں میں کچھ شمعیں پگھلتی ہیں
خود سے ہی نہ ہو جاؤں انجان کسی دن میں
ہر روز تمنائیں پوشاک بدلتی ہیں
مسلا گیا جس دن سے کلیوں کو یہاں میناؔ
کچھ خوشبوئیں صحرا سے ہر رات نکلتی ہیں
- کتاب : Kirchiyan Dard Ki (Pg. 41)
- Author : Dr. Meena Naqvi
- مطبع : Aiwan-e-Adab Publishers, Delhi-6 (2010)
- اشاعت : 2010
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.