Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

جب دیکھیے آنکھوں میں کچھ اشک مچلتے ہیں

نہال تاباں

جب دیکھیے آنکھوں میں کچھ اشک مچلتے ہیں

نہال تاباں

MORE BYنہال تاباں

    جب دیکھیے آنکھوں میں کچھ اشک مچلتے ہیں

    یہ کیسے مسافر ہیں رکتے ہیں نہ چلتے ہیں

    احساس کی شدت سے کچھ اشک نکلتے ہیں

    یہ برف کے ٹکڑے ہیں گرمی میں پگھلتے ہیں

    خاموش نگاہوں کو معصوم نہ سمجھا کر

    سوئی ہوئی موجوں میں طوفان بھی پلتے ہیں

    اس زلف کی ٹھنڈک سے انکار نہیں لیکن

    ہم لوگ ہیں دیوانے انگاروں پہ چلتے ہیں

    اے دیکھنے والے تو جی بھر کے نظارہ کر

    ہم بھی ترے کوچے سے اک بار نکلتے ہیں

    تاریخ جہاں کوئی لکھے بھی تو کیا لکھے

    صدیوں میں تو انساں کے کردار بدلتے ہیں

    دیکھو دل تاباںؔ میں گنجائشیں کتنی ہیں

    اس فرش پہ رہ کر بھی ہم عرش پہ چلتے ہیں

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے