Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

جب دھوپ کھلی خود کو عجب راہ میں پایا

قمر عباس قمر

جب دھوپ کھلی خود کو عجب راہ میں پایا

قمر عباس قمر

MORE BYقمر عباس قمر

    جب دھوپ کھلی خود کو عجب راہ میں پایا

    آگے مری پرچھائیں تھی پیچھے مرا سایا

    یوں رات گئے کس کو صدا دیتے ہیں اکثر

    وہ کون ہمارا تھا جو واپس نہیں آیا

    جب آخری موقع تھا کہ ساحل پہ اترتے

    دریا نے ہمیں اپنی طرف ایسے بلایا

    سب خوش ہیں تو لگتا ہے خوشی عام سی شے ہے

    اچھا ہوا تو نے مجھے غم خوار بنایا

    پہلے تو سمجھ میں بھی نہیں آیا کہ کیا ہے

    جب اس کو بتایا تو مجھے اس نے بتایا

    ہر درد کی اک حد ہے اور اس حد سے زیادہ

    یہ کیا ہے جسے سہہ نہیں پاتا ہوں خدایا

    وہ خواب کے اندر کا اندھیرا تھا سو اس نے

    سونے نہ دیا مجھ کو ہر اک رات جگایا

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY
    بولیے