Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

جب دھوپ نے بدن کو سنایا کہ میں بھی ہوں

نوین جوشی

جب دھوپ نے بدن کو سنایا کہ میں بھی ہوں

نوین جوشی

MORE BYنوین جوشی

    جب دھوپ نے بدن کو سنایا کہ میں بھی ہوں

    سائے نے باہر آ کے بتایا کہ میں بھی ہوں

    پوچھا کسی نے دل کا ستایا ہے اور کون

    میں نے بھی اپنا ہاتھ اٹھایا کہ میں بھی ہوں

    سوچا کوئی نہیں مرا بھگوان کے سوا

    پھر ایک دن سمجھ میں یہ آیا کہ میں بھی ہوں

    آنکھوں میں اس کی دور سے دنیا دکھائی دی

    اس نے قریب آ کے دکھایا کہ میں بھی ہوں

    ہر کوئی اس جہاں میں انا کا مریض ہے

    ہر کوئی جب کہا تو یہ پایا کہ میں بھی ہوں

    ہر بار آدمی نے کیا میں ہی ہوں کا شور

    ہر بار وقت نے یہ سکھایا کہ میں بھی ہوں

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے