جب دل کو اضطراب کے نالوں نے آ لیا
جب دل کو اضطراب کے نالوں نے آ لیا
ہولے سے ہم نے نام ترا گنگنا لیا
کھلتے ہوئے گلوں کی مہک رائیگاں گئی
مجھ کو ترے حصار کی خوشبو نے آ لیا
جس طرح گل نے آندھیاں جھیلی ہیں رات بھر
ہم نے بھی غم کی تھاپ سے ٹھٹھا بنا لیا
ہم کو غم جہاں میں جدھر تک رسائی تھی
تیری حسین آنکھ کا نقشہ بنا لیا
کوئی غزل کہی کبھی تیرے جمال پر
تیری ہنسی کی یاد میں خود کو ہنسا لیا
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.