Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

جب دل میں کبھی وہ مرے مہمان رہے ہیں

قمر عثمانی

جب دل میں کبھی وہ مرے مہمان رہے ہیں

قمر عثمانی

MORE BYقمر عثمانی

    جب دل میں کبھی وہ مرے مہمان رہے ہیں

    ویرانے میں بھی جشن کے سامان رہے ہیں

    اکثر یہ ہوا مصلحت عشق کی خاطر

    ہر بات سمجھتے ہوئے انجان رہے ہیں

    انجام پہ نظریں ہیں مگر کچھ نہیں کہتے

    ہم وقت کی رفتار کو پہچان رہے ہیں

    خود میں نے بھی چاہا تھا جنہیں پورے نہ ہو پائیں

    ایسے بھی مرے دل میں کچھ ارمان رہے ہیں

    ہم ان کے تغافل کو سمجھتے ہیں اک انداز

    یہ بات ہے جس پر وہ برا مان رہے ہیں

    تعمیر نشیمن کے ہیں انداز بہت خوب

    انجام جو ہونا ہے وہ ہم جان رہے ہیں

    جن سخت مراحل سے گزرنا نہیں ممکن

    ہم پر وہ مراحل بہت آسان رہے ہیں

    اس درجہ نزاکت تو طبیعت میں نہیں تھی

    ہر بات پر اب آپ برا مان رہے ہیں

    کیا میری خموشی نے قمرؔ ان سے کہا ہے

    تا دیر وہ محفل میں پشیمان رہے ہیں

    مأخذ :

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے