جب گھر ہی جدا جدا رہے گا
پھر ہاتھ میں ہاتھ کیا رہے گا
وہ میرے خیال کا شجر ہے
آنکھوں میں ہرا بھرا رہے گا
مہمان وہ خال و خد رہیں گے
جب تک مرا شب کدہ رہے گا
رشتہ مرے ساحل نفس سے
اس موج سراب کا رہے گا
وہ حرف جو اس نے لکھ دیا ہے
تا عمر یوں ہی لکھا رہے گا
اے معجزۂ ہوا سنا دے
وہ مجھ میں سدا کھلا رہے گا
- کتاب : meyaar (Pg. 346)
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.