جب ہار دیں ہمت تو مقدر نہیں ملتا
جب ہار دیں ہمت تو مقدر نہیں ملتا
جنگل میں بھٹکنے سے کبھی گھر نہیں ملتا
پر کیف نظارے تو بہت سے ہیں جہاں میں
لیکن ترے دیدار کا منظر نہیں ملتا
جو مل نہ سکا اس کا میں غم کس لیے کرتا
انسان جو چاہے اسے اکثر نہیں ملتا
حیراں ہوں کہ ہر شخص یہاں سنگ نما ہے
کہتے تھے کہ اس شہر میں پتھر نہیں ملتا
یہ کھیل مقدر کا سمجھ سے مری بالا
کھو جاتا ہے رستہ کبھی رہبر نہیں ملتا
ہر سانس اکھڑتی ہوئی یہ پوچھ رہی ہے
پہلے سا سکون اب ترے اندر نہیں ملتا
جو غیر کے غم میں بھی بپھر جائے اے ثاقبؔ
ہر آنکھ میں تو ایسا سمندر نہیں ملتا
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.