جب ہمارا عشق اک گل پر عیاں ہونے لگا
جب ہمارا عشق اک گل پر عیاں ہونے لگا
تو جگر گلشن میں خاروں کا دھواں ہونے لگا
جب سے میری جاں میں تیرا راز داں ہونے لگا
دشمن جاں میرا میری جاں جہاں ہونے لگا
صحن دل میں آمد جان تمنا ہو گئی
صحن دل دیکھو مرا باغ جناں ہونے لگا
حضرت آدم کی جب اولاد ہیں ہم سب تو پھر
کیوں فلاں ابن فلاں ابن فلاں ہونے لگا
داستان غم بتا جان وفا کس سے کہیں
درد دل درد جگر اب درد جاں ہونے لگا
نام پے اب عشق کے مٹتی ہے جسموں کی ہوس
ختم سچے عشق کا نام و نشاں ہونے لگا
تو دفاع کرنا دل نازک کی میرے کبریا
جانب راہ محبت دل رواں ہونے لگا
حسرت دیدار جان جاں کی خاطر دیکھیے
قلب میرا دوستوں قلب تپاں ہونے لگا
ختم سارے دیکھیے آثار محشر ہو گئے
آفتاب حشر نظروں سے نہاں ہونے لگا
مبتلا ہے سوچ میں یہ دیکھ کے دنیا شجرؔ
کیوں مصلیٰ چادر آب رواں ہونے لگا
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.