جب ہماری زندگی کے درد فلمائے گئے
جب ہماری زندگی کے درد فلمائے گئے
دوستوں کے حکم سے سب سین کٹوائے گئے
چھوٹی چھوٹی چادریں بکنے لگیں بازار میں
اور پھر ان سے زیادہ پاؤں پھیلائے گئے
ٹائلوں کی سنگ مرمر کی زمینیں دی گئیں
اس طرح کانٹوں پہ چلنے والے پھسلائے گئے
دل پکارا ہر اشارا توڑ دو گاڑی بھگاؤ
اور سڑک بولی بہت سے اس طرح آئے گئے
منہ میں انگارے کو رکھنے والا بچہ بچ گیا
منہ میں انگارے کو سہہ سہہ کر خدا ڈھائے گئے
زندگی رونے کو وقت مختصر کا نام ہے
اور ہم بچے ہیں جو جنت سے بہلائے گئے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.