جب ہمیں اذن تماشا ہوگا
جب ہمیں اذن تماشا ہوگا
تو کہاں انجمن آرا ہوگا
ہم نہ پہنچے سر منزل تو کیا
ہم سفر کوئی تو پہنچا ہوگا
اڑتی ہوگی کہیں خوشبوئے خیال
گل معنی کہیں کھلتا ہوگا
ہر گل و برگ ہے اک نقش قدم
کون اس راہ سے گزرا ہوگا
لب تصویر پہ گویا ہے سخن
کوئی سن لے تو تماشا ہوگا
اب بھی گل پوش دریچے کے قریب
تو کسی سوچ میں ڈوبا ہوگا
آج کی شام بھی وہ سرو جمیل
تیرے آنگن میں لہکتا ہوگا
تو نے جب ہاتھ چھڑایا تھا وہ پل
تجھ کو بھی یاد تو آتا ہوگا
دل یہ کہتا ہے تجھی سے ملیے
میں یہ کہتا ہوں کہ پھر کیا ہوگا
دشت فرقت میں کھڑا سوچتا ہوں
تو کہاں انجمن آرا ہوگا
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.