جب ہر نظر ہو خود ہی تجلی نمائے غم
جب ہر نظر ہو خود ہی تجلی نمائے غم
پھر آدمی چھپائے تو کیسے چھپائے غم
اس وقت تک ملی نہ مجھے لذت حیات
جب تک رہا زمانے میں ناآشنائے غم
میری نگاہ شوق ہی غم کا سبب نہیں
ان کی نگاہ ناز بھی ہے رہنمائے غم
سودائے عشق درد محبت جفائے دوست
ہم نے خوشی کے واسطے کیا کیا اٹھائے غم
شاید یہ ہے کرشمہ فریب نشاط کا
گھبرا کے آ گئی ہے لبوں پر دعائے غم
فرحتؔ کی ہر ہنسی میں ہیں آنسو چھپے ہوئے
اس کی خوشی بھی اوڑھے ہوئے ہے ردائے غم
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.