جب جب رفاقتوں سے گزرنا پڑا مجھے
جب جب رفاقتوں سے گزرنا پڑا مجھے
پر خار وادیوں میں اترنا پڑا مجھے
عہد تغیرات میں جینے کے نام پر
اپنی روایتوں سے مکرنا پڑا مجھے
دریا کے شور و شر سے میں خائف نہ تھا مگر
ساحل کے انتشار سے ڈرنا پڑا مجھے
بچپن کے سب نقوش نگاہوں میں پھر گئے
کچھ دن جو اپنے گاؤں ٹھہرنا پڑا مجھے
اک لمحۂ حیات کی تزئین کے لئے
صدیوں سمٹ سمٹ کے بکھرنا پڑا مجھے
اس منزل فریب سے گزرا ہوں میں جہاں
اپنا بھی اعتبار نہ کرنا پڑا مجھے
- کتاب : Mauj-e-Sarab (Pg. 108)
- Author : Rehbar Jaunpuri
- مطبع : Rehbar Jaunpuri (1997)
- اشاعت : 1997
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.