Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

جب جوانی نہیں تو پھر کیا ہے

سید امیر حسن بدر

جب جوانی نہیں تو پھر کیا ہے

سید امیر حسن بدر

MORE BYسید امیر حسن بدر

    جب جوانی نہیں تو پھر کیا ہے

    زندگانی نہیں تو پھر کیا ہے

    نظم وصف دہن جو کرتا ہوں

    غیب دانی نہیں تو پھر کیا ہے

    حور کے ذکر پر بگڑتے ہو

    بد گمانی نہیں تو پھر کیا ہے

    خوب دیکھی شبیہ یوسف کی

    نقش ثانی نہیں تو پھر کیا ہے

    خوش نوایان باغ و کنج قفس

    دانہ پانی نہیں تو پھر کیا ہے

    ناز اٹھتے نہیں حسینوں کے

    ناتوانی نہیں تو پھر کیا ہے

    دی جگہ مجھ کو اپنے پہلو میں

    مہربانی نہیں تو پھر کیا ہے

    ارنی کا جواب اے موسیٰ

    لن ترانی نہیں تو پھر کیا ہے

    دل مضطر میں داغ چھلے کا

    یہ نشانی نہیں تو پھر کیا ہے

    ہو پریشان مجھ سے خلوت میں

    بد گمانی نہیں تو پھر کیا ہے

    آتش تر کو دیکھ اے واعظ

    آگ پانی نہیں تو پھر کیا ہے

    ترے ساقی سفید سینہ میں

    ارغوانی نہیں تو پھر کیا ہے

    تو سنے طور پر کلیم کی بات

    خوش بیانی نہیں تو پھر کیا ہے

    زندگی جس کو لوگ کہتے ہیں

    بدرؔ فانی نہیں تو پھر کیا ہے

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY
    بولیے